اردو زبان کا آغاز و ارتقا، پنجاب میں اردو کا نظریہ، دکن میں اردو کا نظریہ، مقدمہ تاریخ زبان اردو، ہند چینی خاندان
-
زبان اظہار کا ذریعہ ہے۔ زبان کا سائنسی مطالعہ لسانیات کہلاتا ہے تاریخ ،نسلی تعلقات اور لسانی خصوصیات کی بنا پر ماہرین لسانیات نے دنیا کی زبانوں کو کتنے خاندان میں تقسیم کیا ہے؟
5
6
7
8
سامی، ہند چینی،دراوڑی،مونڑا، افریقہ کی بانتو، ملایا ،امریکی، ہند یورپی
Show Answer
Answer: D Explanation: -
اردو ایک ہند آریائی زبان ہے جس کا تعلق زبانوں کے کس خاندان سے ہے؟
سامی
ہند یورپی
دراوڑی
بانتو
درست جواب: ہند یورپی عربی اور عبرانی کا تعلق سامی خاندان سے ہے جبکہ انگریزی، اردو فارسی، سنسکرت اور لاطینی کا تعلق ہند یورپی خاندان سے ہے۔
Show Answer
Answer: B Explanation: -
اردو کا قدیم ترین نام ہندی /ہندوی تھا۔ بتا ئیے یہ نام کس صدی تک مروج رہے؟
سولہویں صدی
سترہویں صدی
اٹھارہویں صدی
انیسویں صدی
درست جواب: اٹھارویں۔ امیر خسرو،ملا وجہی، جعفر زٹلی، میر تقی میر، مراد شاہ لاہوری،نے اردو کو ہندی کہا۔
Show Answer
Answer: C Explanation: -
دکن میں اردو(1923ء) نامی کتاب میں اردو کی تخلیق کا نظریہ کس نے پیش کیا؟
حافظ محمود شیرانی
نصیر الدین ہاشمی
خان آرزو
انشاءاللہ خان انشا
درست جواب: نصیر الدین ہاشمی طلوع اسلام سے پہلے عرب ہندوستان میں مالابار کے ساحلوں پر بغرض تجارت آتے تھے۔ اسی میل ملاپ اور اختلاط اور ارتباط کی بنیاد پر اردو پیدا ہوئی۔
Show Answer
Answer: B Explanation: -
پنجاب میں اردو(1928ء) نامی کتاب میں اردو کی تخلیق کا نظریہ کس نے پیش کیا؟
حافظ محمود شیرانی
نصیر الدین ہاشمی
سید سیلمان ندوی
ان میں سے کوئی نہیں
درست جواب: حافظ محمود شیرانی جب سلطان محمود غزنوی اور شہاب الدین غوری ہندوستان پربار بار حملے کر رہے تھے۔ ان حملوں کے نتیجے میں فارسی بولنے والے مسلمانوں کی مستقل حکومت پنجاب میں قائم ہوئی اور دہلی کی حکومت کے قیام تک فاتحین یہاں قیام پذیر رہے۔ اس طویل عرصے میں زبان کا بنیادی ڈھانچہ صورت پذیر ہوا۔
Show Answer
Answer: A Explanation: -
مسلمان سب سے پہلے سندھ میں پہنچے ہیں۔ اس لیے قرین قیاس یہی ہے جس کو ہم آج اردو کہتے ہیں۔ اس کا ہیولہ اس وادیٔ سندھ میں تیار ہوا ہوگا۔“ اردو کی پیدائش کے متعلق یہ نظریہ کس نے پیش کیا؟"
حافظ محمود شیرانی( پنجاب میں اردو1928)
نصیر الدین ہاشمی( دکن میں اردو1923)
سید سیلمان ندوی( نقوش سلیمانی1939)
شبلی نعمانی( شعر العجم1914)
درست جواب: سید سلیمان ندوی (نقوش سلیمانی)
Show Answer
Answer: C Explanation: -
اردو برج بھاشا سے نکلی ہے۔یہ کس کا نظریہ ہے؟
مولانا محمد حسین آزاد
ڈاکٹر مسعود حسین خان
ڈاکٹر شوکت سبزواری
سرسید احمد خان
درست جواب: محمد حسین آزاد برج بھاشا کا علاقہ آگرہ (اکبر آ اباد) اور اس کے گردونواح کو مانا گیا ہے ۔ اکبر نے آگرہ کو دارالحکومت بنایا تھا۔
Show Answer
Answer: A Explanation: -
اردو دہلی اور اس کے گرد و نواح میں بولی جانے والی بولیوں بالخصوص کھڑی بولی سے نکلی ہے۔"نواح دہلی کی بولیاں اردو کا اصل منبع اور سر چشمہ ہیں اور حضرت دہلی اس کا صحیح مولد و منشا۔"یہ نظریہ کس نے پیش کیا؟
مولانا محمد حسین آزاد( آب حیات1880)
ڈاکٹر مسعود حسین خان(مقدمہ تاریخ زبان اردو1948ء)
ڈاکٹر شوکت سبزواری( داستان زبان اردو 1961ء)
ڈاکٹر محی الدین قادری زور( ہندوستانی لسانیات1932ء)
درست جواب: ڈاکٹر مسعود حسین خان
Show Answer
Answer: B Explanation: -
اردو، ہندوستانی یا کھڑی قدیم ویدک بولی ہے جو میرٹھ کے نواح میں بولی جاتی تھی۔ پالی اس کی ترقی یافتہ شکل ہے۔ پالی اور اردو کا منبع ایک ہے۔یہ نظریہ کس محقق کا ہے؟
سید شمس اللہ قادری( اردوۓ قدیم 1930ء)
ڈاکٹر مسعود حسین خان(مقدمہ تاریخ زبان اردو1948ء)
ڈاکٹر شوکت سبزواری( داستان زبان اردو 1961ء)
ڈاکٹر محی الدین قادری زور( ہندوستانی لسانیات1932ء)
درست جواب: ڈاکٹر شوکت سبزواری
Show Answer
Answer: C Explanation: -
اردو زبان نہ شورسینی سے نکلی ہے اور نہ ہی پالی سے بلکہ اس کا ماخذ مہاراشٹری پراکرت ہے اور یہ میراٹھی کی سگی بہن ہے۔یہ نظریہ کس محقق کا ہے؟
سید شمس اللہ قادری( اردوۓ قدیم)
سرسید احمد خان (آثار الصنادید)
میر امن دہلوی (باغ و بہار)
ڈاکٹر سہیل بخاری(اردو کی کہانی)
درست جواب: ڈاکٹر سہیل بخاری
Show Answer
Answer: D Explanation: